خبریںسیاستاقتصادTop

افغانستان کا ایران کے راستے افغان مصنوعات کی یورپی ممالک تک رسائی آسان بنانے کا مطالبہ

 

کابل( بی این اے) نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر آخوند سے ایرانی صدر کے خصوصی نمائندے اور کابل میں ایران کے سفیر حسن کاظمی قمی نے ملاقات کی۔
باختر نیوزکی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور راہداری تعلقات کی مضبوطی اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں وزیر پانی و توانائی ملا عبداللطیف منصور، وزیر زراعت، آبپاشی و لائیو سٹاک مولوی عطاء اللہ عمری، وزیر اطلاعات و ثقافت ملا خیر اللہ خیرخواہ اور تہران میں افغانستان کے سفیر مولوی فضل محمد حقانی بھی موجود تھے۔
نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے افغانستان اور ایران کے تعلقات کو اچھا اور مثبت قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو تعلقات مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
ملا برادر آخوند نے کہا ہے اس سال اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اچھی بارشیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں کئی سال کی خشک سالی کے بعد دریائے ہلمند کا پانی نیمروز اور ایران کے صوبہ سیستان تک پہنچ گیا، جس سے دونوں ممالک کے عوام کی بہت سی مشکلات حل ہو جائیں گی۔
انہوں نے ایران کے راستے یورپی ممالک تک افغان مصنوعات کی ترسیل میں مزید سہولتیں پیدا کرنے پر بھی زور دیا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان ٹرانزٹ اور تجارت کی شرح بڑھانے کے لیے بنیادی قدم قرار دیا۔
نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے مزید کہا کہ ہمارے دورہ ایران کے بعد دونوں ممالک کی تیکنیکی کمیٹیاں مختلف شعبوں میں اچھے نتائج حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے ایران میں مقیم افغان مہاجرین کو زبردستی ملک بدر نہ کرنے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان افہام و تفہیم کو ضروری قرار دیا۔
کابل میں ایرانی سفیر نے بھی سیستان میں دریائے ہلمند کے پانی کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران افغانستان کے ساتھ تاجروں کے بینکاری مسائل کے خاتمے ، ماحولیات کے تحفظ، زرعی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ایران کے راستے افغانستان کی تجارت اور ٹرانزٹ کی شرح میں اضافے کے لیے تیار ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button