خبریںسیاستاقتصادTop

وزیر معدنیات و پیٹرولیم کی ملک کے اندر لوہے کی پروسیسنگ فیکٹری کے قیام کا خیرمقدم

 

کابل (بی این اے) افغان وزیر معدنیات و پٹرولیم نے میہن سٹیل، خان سٹیل اور خان انجینئرنگ سٹیل آئرن پراسیسنگ اور سمیلٹنگ کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقات میں کہا کہ وہ ملک کے اندر ایک بڑی آئرن پروسیسنگ فیکٹری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
وزارت معدنیات و پٹرولیم کے پریس دفتر نے آج کہا ہے کہ وزیر معدنیات و پٹرولیم شیخ شہاب الدین دلاور نے میہن سٹیل، خان سٹیل اور خان انجینئرنگ سٹیل آئرن پروسیسنگ اور سمیلٹنگ کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں مذکورہ اداروں کے سربراہان نے سب سے پہلے افغانستان میں ہونے والے لوہے کی پروسیسنگ اور سمیلٹنگ کے شعبے میں اپنی فیکٹریوں کی سرگرمیوں، کاموں اور پیداوار کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور بعد ازاں تینوں سٹیل ملز کے مالکان نے ملک کے اندر ایک بڑی آئرن پراسسنگ فیکٹری کے قیام کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے لوہے کی کان کنی میں سرمایہ کاری کے لیے اپنے عزائم کا اظہار بھی کیا۔
وزیر معدنیات و پیٹرولیم نے لوہے کے سملٹنگ کے شعبے اور اس کی مصنوعات میں ان کی سرگرمیوں اور کاموں کی بھی تعریف کی جو کہ لوگوں کے لیے معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا سبب بنی ہے۔ انہوں نے مذکورہ سٹیل ملز کی جانب سے ملک کے اندر ایک بڑی آئرن پروسیسنگ فیکٹری کے قیام کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کان کنی کے قوانین اور ضوابط کے مطابق لوہے کی کانوں کے سرمایہ کاری کے حصے میں تعاون کرنے کا وعدہ کیا۔

ایک اور خبر کے مطابق شیخ الحدیث شہاب الدین دلاور نے غور کے تانبے اور کوہ صافی کے کرومائٹ کنٹریکٹ کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں مذکورہ سربراہان نے اپنی پیش رفت اور کاموں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں اور اپنی تجاویز اور مسائل سے آگاہ کیا اور مذکورہ علاقوں میں پراسیسنگ فیکٹریوں کے قیام کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر معدنیات و پٹرولیم نے فیلڈ میں ان کی رپورٹ اور تجاویز سننے کے بعد کام کو تیز کرنے اور کاموں میں شفافیت کے لیے ضروری ہدایات دیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button