خبریںسیاستTop

مولوی امیر خان متقی کی کرغیز وزیر تجارت سے دوطرفہ تجارت اور راہداری تعلقات پر تبادلہ خیال

 

کابل ( بی این اے ) امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے کرغزستان کے وزیر تجارت امان گلدیف دانیار نے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور ٹرانزٹ تعلقات پر جامع تبادلہ خیال کیا۔
مولوی امیر خان متقی نے کرغیز وفد کو افغانستان میں ہونے والی حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا اور مزید کہا کہ افغانستان میں امن وامان اور استحکام نے تجارت اور ٹرانزٹ کے فروغ کے لیے اچھے مواقع پیدا کیے ہیں۔
انہوں نے افغانستان کے حوالے سے کرغیزستان کی پالیسیوں کا بھی خیرمقدم کیا اور کرغیز وفد سے کہا کہ چین سے کرغزستان کے راستے افغان تاجروں کی درآمدات کے لیے سہولیات میں اضافہ کیا جائے تاکہ یہ راستہ ایک کامیاب ٹرانزٹ روٹ میں تبدیل ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اب امارت اسلامیہ افغانستان نے اپنے وسائل کے ساتھ بڑے اقتصادی منصوبے شروع کر دیے ہیں اور افغانستان "کاسا 1000” جیسے بڑے علاقائی منصوبوں پر عملی کام شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
کرغزستان کے وزیر تجارت نے کہا کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ بہت سے شعبوں میں وسیع تعلقات ہیں اور اب دونوں ممالک کے درمیان برآمدات اور درآمدات میں اضافے کے مواقع پہلے سے زیادہ موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور کرغزستان کے درمیان تجارت، ٹرانسپورٹ، ٹرانزٹ، توانائی، زراعت اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں مشترکہ کام کے اچھے مواقع ہیں۔
امان گلدیف دانیار نے کہا کہ افغانستان میں حالیہ مثبت تبدیلیوں کے بعد کئی شعبوں میں مشترکہ کام کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
کرغزستان کے وزیر تجارت نے وضاحت کی کہ وہ اس دورے پر کرغیز تاجروں کے ایک گروپ کو اپنے ساتھ لے کر آئے ہیں تاکہ افغان حکومت اور نجی شعبے کے ساتھ تجارتی امور پر بات چیت کریں۔
آخر میں مولوی امیر خان متقی نے تجارت کے فروغ کے لیے افغان تاجروں کو ویزوں کے اجرا میں سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور یقین دلایا کہ وزارت خارجہ دو طرفہ تعلقات کے تمام شعبوں میں معاونت کر رہی ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button