خبریںسیاست‏معاشرہTop

میزبان ممالک مہاجرین کے معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیں اور ان کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے مطابق سلوک کریں۔ ملا محمد حسن اخوند

 

کابل ( بی این اے ) کابل میں مہاجرین کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند نے اپنےبھیجے گئے پیغام میں کہا ہے کہ افغانستان لاکھوں افغان مہاجرین کو رہائش فراہم کرنے پر تمام میزبان ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہے اور ان سے مطالبہ کرتا ہے کہ مہاجرین کے مسئلے کو سیاسی رنگ نہ دیں، ان کے ساتھ بین الاقوامی قانون کے مطابق سلوک کریں۔
پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ مہاجرین کے مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے اور انہیں بہترین خدمات کی فراہمی اور ان کے جائز حقوق کی فراہمی کو اپنا قومی اور مذہبی فریضہ سمجھتی ہے۔
وزیر امور وآبادکاری مہاجرین خلیل الرحمٰن حقانی نے اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان عالمی سطح پر ہجرت سے متاثر ہونے والا ملک ہے، آج بھی لاکھوں افغان شہری دیگر ممالک میں بطور پناہ گزین رہائش پذیر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ میزبان ممالک افغان مہاجرین کے ساتھ تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کے خلاف ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی اداروں کو ناروا سلوک کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ بین الاقوامی تنظیموں اور فلاحی اداروں کو امارت اسلامیہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تاکہ پاکستان سے زبردستی بے دخل کیے گئے افغان مہاجرین کی مدد کی جا سکے۔
اسی دوران نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اخوند نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین اور غزہ کے معصوم لوگوں کے قتل عام کے حوالے سے عالمی برادری کا دورخی رویہ افسوسناک ہے۔ عالمی برادری اس مسئلے کے حل کے لیے رسمی اور نمائشی ملاقاتوں کی بجائے عملی اقدامات کرے۔
اس کے بعد نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور مولوی عبدالسلام حنفی نے واپس آنے والے مہاجرین کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور مزید کہا کہ جو افغان مہاجرین تاجر اپنے ملک واپس آئیں گے، امارت اسلامیہ انہیں صنعتی زونز میں کاروبار کی سہولت اور رہائش کے لیے قریب ہی زمین فراہم کرے گی۔
وزارت برائے امور و آبادکاری مہاجرین کے حکام نے بھی اس تقریب میں کہا کہ پاکستان کی عبوری حکومت نے تمام بین الاقوامی قوانین کے خلاف افغان مہاجرین کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے اور مہاجرین کو زبردستی ملک بدر کر کے ان کی املاک بھی ہتھیا رہی ہے۔
یاد رہے کہ وزارت امور مہاجرین و آبادکاری کے حکام نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی حکومت کے بعد وزارت کی کوششوں سے پاکستان، ایران اور ترکی کی جیلوں سے 10 ہزار سے زائد افغان قیدیوں کو رہا کروایا گیا۔

Show More

Related Articles

Back to top button