خبریںسیاست‏معاشرہTop

افغانستان میں انسانی صورتحال پر یوناما کی شائع کردہ رپورٹ غلط فہمی پر مبنی ہے: ذبیح اللہ مجاہد

 

کابل( بی این اے ) امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان مولوی ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ یوناما کی جانب سے افغانستان میں انسانی صورتحال پر شائع ہونے والی رپورٹ زیادہ تر غلط فہمی پر مبنی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن یوناما نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں افغانستان میں گزشتہ 3 مہینوں میں انسانی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں زیادہ فوکس اسلامی شریعت کے قوانین کی تطبیق پر کیا گیا ہے جس سے یوناما کی لاعلمی ظاہر ہوتی ہے۔ حتیٰ کہ بعض صورتوں میں یہ اسلامی احکام پر تنقید کے زمرے میں آتا ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان نے اپنے عوام کے تعاون سے اسلامی شریعت کے نفاذ کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ اب چونکہ حکومت ان کے ہاتھ میں ہے تو یہ احکام چاہے مردوں سے متعلق ہوں یا عورتوں سے اس کا مکمل نفاذ کرنا چاہیے۔
خواتین کا حجاب، خواتین کے ساتھ شرعی محرم کی ضرورت، خواتین کے کام اور تعلیم کے لیے شرعی ماحول، عدالتوں کی طرف سے شرعی سزاؤں کا نفاذ، معاشرے میں فکری اور مذہبی انحراف کی روک تھام یہ سب ایک اسلامی حکومت کا شرعی فریضہ اور ذمہ داری ہے۔
یوناما کا مذکورہ امور پر تنقید یا واضح طور پر اسلامی قوانین کو انسانی حقوق کے خلاف عمل قراردینا پوری قوم کے عقائد کی توہین ہے۔
امارت اسلامیہ یوناما کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ افغانستان کے عوام کے مذہبی اور اہم مسائل پر بے جا تنقید نہ کرے۔
امارت اسلامیہ کی امر بالمعروف ونہی عن المنکر وزارت، عدالت یا دیگر اصلاحی اداروں کی طرف سے جو بھی کام ہوتے ہیں وہ مکمل تحقیق کے بعد امارت اسلامیہ کی قیادت کے حکم سے ہوتے ہیں، جو شرعی اور قانونی حیثیت کا حامل ہوتا ہے، نہ انفرادی فیصلے ہیں اور نہ ہی کسی کے حق کی خلاف ورزی ہوتی ہے، بلکہ اس کے برعکس ان احکام کا عدم نفاذ ظلم و زیادتی کے لیے راہ ہموار کرتا ہے اور اسلامی احکام کو ترک کرنے سے معاشرے میں فساد، جھگڑے اور جنگیں پھوٹ پڑتی ہیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button