Topخبریںسیاستاقتصاد

امارت اسلامیہ معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کسی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتی: مولوی عبدالکبیر

 

کابل( بی این اے ) نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر نے ننگرہار میں قبائلی رہنماؤں اور علماء کے ایک جلسہ عام میں کہا کہ امارت اسلامیہ معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کسی کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں چاہتی۔
نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر نے ننگرہار کے قبائلی رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ننگرہار کے لوگوں نے جس طرح علم اور ادب کے میدان میں ترقی کی ہے، اسی طرح افغانستان کی آزادی اور جارحیت کے خاتمے کے لیے بھی سرگرم رہے اور بہت سی قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اسلامی نظام کی حاکمیت تمام افغانوں بالخصوص ننگرہار کے عوام کا خواب تھا اور اس کو برقرار رکھنا تمام افغانوں کی ذمہ داری ہے، کہ کسی کو اسلامی نظام حکومت کے خلاف بغاوت کی اجازت نہ دیں۔
امارت اسلامیہ تمام ممالک خصوصاً اپنے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتی ہے اور افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پڑوسیوں اور عالمی برادری کو مطمئن ہونا چاہیے کہ امارت اسلامیہ معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کسی کے ساتھ تنازع پیدا نہیں کرنا چاہتی بلکہ عالمی برادری کے ساتھ مثبت تعامل چاہتی ہے۔
انہوں نے دوحہ میں ہونے والی آئندہ اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس امارت اسلامیہ کے ساتھ دنیا کے روابط کو وسعت دینے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔
مولوی عبدالکبیر نے ننگرہار کے قبائلی رہنماؤں اور علمائے کرام سے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے مطالبات پر غور کیا جائے گا۔ مشرقی صوبوں میں ترقیاتی منصوبے نافذ کیے جائیں گے ۔ ملک کی تعمیر نو اور تعلیمی اداروں کا قیام امارت اسلامیہ کی ترجیحات میں شامل ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button