سیاستTopخبریں

امیر المؤمنین حفظہ اللہ کے حکم پر 8 سرکاری ادارے وزارتوں میں ضم

 

کابل (بی این اے) امارت اسلامیہ کے ترجمان مولوی ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ 19 سرکاری خودمختار اداروں میں سے 8 ادارے امیر المؤمنین حفظہ اللہ کے حکم کی بنیاد پر وزارتوں میں ضم کر دیے گئے۔
مولوی ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ عملے کی کثیر تعداد اور زیادہ اخراجات کی روک تھام اور ایک ہی نوعیت کا کام کرنے والے اداروں کے کام کو مزید موثر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
انہوں نےکہاکہ یہ ادارے دوسرے اداروں میں ضم ہو گئے ہیںاور یہ فیصلہ محکموں میں زیادہ عملے اور غیر ضروری اخراجات کو روکنے کے ساتھ ساتھ اداروں کے بہتر انتظام کے لیے کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ تحقیقات عالی کو حکمناموں کی نگرانی اور احکامات کی پیروی کے محکمے کے ساتھ، افغانستان میڈیکل کونسل کو وزارت صحت عامہ کے ساتھ، نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو وزارت پبلک ہیلتھ کے ساتھ، افغانستان ریلوے اتھارٹی کو وزارت تعمیرات عامہ کے ساتھ، مرکزی اور صوبائی تیل و گیس ٹیسٹنگ ادارے کو نیشنل سٹینڈرڈ اتھارٹی سے الگ کرکے وزارت خزانہ کے شعبہ محصولات و کسٹمز کے ساتھ، مرکزی و صوبائی فوڈ پروڈکٹس ٹیسٹنگ ادارے کو وزارت صحت عامہ کے ساتھ اور ادارہ برائے پیشہ ورانہ تعلیم کو وزارت محنت و سماجی امور کے ساتھ ضم کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اولمپک کمیٹی کو جنرل ڈائریکٹوریٹ آف فزیکل ٹریننگ اینڈ سپورٹس کے ساتھ ضم کرکے اسے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف اولمپک، فزیکل ٹریننگ اینڈ سپورٹس کا نام دیا گیا ہے۔
امیر المؤمنین حفظہ اللہ کے فرمان کے مطابق وزارتوں میں ضم ہونے والے اداروں کے ملازمین کو ضرورت کے مطابق اپنے سابقہ عہدوں پر ہی تعینات کیا جائے گا۔
اس سے قبل امارت اسلامیہ کی حکومتی تشکیل میں 19 ادارے کام کرہے تھے ۔ ان اداروں کے انضمام کے بعد صرف 11 ادارے امارت اسلامیہ کی تشکیل میں 27 وزارتوں کے ساتھ رہ گئے جو آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button