خبریںسیاستاقتصادTop

گزشتہ سال کے دوران ڈالر کے مقابلے میں افغانی کی قدر میں 17.25 فیصد اضافہ ہوا۔ بینک آف افغانستان

کابل۔ (بی این اے) امارت اسلامیہ کے زیرانتظام بینک آف افغانستان کے حکام نے گورنمنٹ میڈیا سینٹر میں حکومتی اداروں کی ایک سالہ کارکردگی پروگرام کے سلسلے میں بینکنگ سسٹم کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کارکردگی رپورٹ پیش کر دی۔

بینک آف افغانستان کے حکام نے کہا کہ گذشتہ سال موثر مانیٹرینگ پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنانے کی بدولت غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے افغانی کی مستحکم رہی اور مقررہ اہداف تک پہنچنے کے علاوہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے بھی موثر اقدامات کیے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ بینک آف افغانستان کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں ڈالر کے مقابلے افغانی کی قدر میں 17.25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ان کے مطابق افغانستان کی مالیاتی اور کرنسی پالیسی کی منصوبہ بندی اور اس کا نفاذ، ملک کے سرکاری کرنسی کے ذخائر کا تحفظ اور انتظام، کاغذی کرنسی اور دھاتی سکوں کی چھپائی اور تقسیم، بینکوں اور غیر بینکنگ مالیاتی اداروں کو لائسنس کا اجرا، بینکنگ قوانین اور ضوابط کا نفاذ کرنا اور ملک کے مالیاتی اور بینکاری نظام کا نظم و نسق اور استحکام گزشتہ سال کے دوران اس بینک کی اہم سرگرمیوں میں شامل اقدامات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صارفین کے افغانی اور ڈالر کے بینک اکاؤنٹس پر عائد پابندیاں کم کر دی گئی ہیں، اور اب صارفین ہفتہ میں 70 ہزار افغانی کی بجائے ڈیڑھ لاکھ افغانی اور ماہانہ ڈھائی لاکھ افغانی کے بجائے 5 لاکھ، اسی طرح ڈالر کے حساب سے ہفتہ میں 1000 ڈالر کے بجائے 2 ہزار ڈالر اور ماہانہ 3 ہزار کے بجائے 6 ہزار ڈالر اکاؤنٹ سے نکال سکتے ہیں۔

بینک آف افغانستان کے حکام کے مطابق گذشتہ سال ایکسچینج دفاتر اور منی سروس فراہم کرنے والوں کو 149 لائسنس جاری کیے گئے، جس سے جاری کردہ لائسنسوں کی کل تعداد 1,780 ہوگئی۔

ان کے مطابق الیکٹرانک رقم کے استعمال کے لیے قومی حکمت عملی میں ترمیم کی گئی ہے، 5 الیکٹرانک منی اداروں نے آپریٹنگ لائسنس حاصل کر لیے ہیں اور دکانوں، ہوٹلوں، ہسپتالوں اور سرکاری و نجی اداروں میں 1258 کارڈ ریڈر ڈیوائسز (POS) نصب کر دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ افراط زر کی شرح کو مطلوبہ سطح پر رکھنے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے سے افغانی کی قدر میں اضافہ ہوا ہے اور افغانستان کی معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ اس صورت حال سے ثابت ہوتا ہے کہ مرکزی بینک ملک کی اقتصادی تبدیلیوں کے انتظام میں اہم اور ضروری کردار ادا کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بینک آف افغانستان نے گزشتہ سال مرکز اور صوبوں سے 7 ارب 18 کروڑ 60 لاکھ اور 544 افغانی مالیت کے ہزاروں پرانے نوٹ جمع کرکے جلا دیئے اور ان کی جگہ نئے بینک نوٹ جاری کردیئے۔

ان کے مطابق بینک آف افغانستان ملک کے بینکاری نظام کی نگرانی کرنے والے ادارے کے طور پر بینکوں کی سرگرمیوں اور مالیاتی نظام کی نگرانی، بینکاری کے قوانین اور ضوابط کی تیاری، بینکوں کی مالی حالت اور لیکویڈیٹی کا جائزہ لے کر کمزور نکات کو ختم کرتا رہا ہے۔ نیز بینکاری نظام کے استحکام اور حفاظت کے لئے ہمہ وقت کوشش کرتا رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران 377 ایکسچینج اور منی سروس کمپنیوں کی نگرانی کی گئی، اسی طرح اس دوران 8 ملکی اور 6 بیرونی الیکٹرانک منی اداروں کا جائزہ لیا گیا اور مرکزی بینک میں 700 سسٹم رجسٹرڈ کیے گئے۔

ان کے مطابق پچھلے ایک سال میں بینک آف افغانستان نے انفرادی اکاؤنٹس کھولنے، ابتدائی ڈپازٹس، غیر فعال اکاؤنٹس کو فعال کرنے اور کارپوریٹ اور انفرادی اکاؤنٹس کے لیے سالانہ فیس کی ضروری سہولیات فراہم کی ہیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button