ورلڈ بینک کی افغانستان کی جی ڈی پی میں 2.7 فیصد اضافے کی تصدیق

 

کابل (بی این اے) ورلڈ بینک نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں افغانستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 2.7 فیصد کی اوسط نمو کو اجاگر کیا۔ چیلنجوں کے باوجود رپورٹ تسلیم کرتی ہے کہ افغانستان نے معتدل اقتصادی ترقی حاصل کی ہے۔

افغانستان چیمبر آف انڈسٹریز اینڈ مائنز کے فرسٹ ڈپٹی سخی احمد پیمان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ افغانستان کی معیشت کے حوالے سے شروع میں اہم خدشات تھے۔ تاہم خوش قسمتی سے ہم اس مرحلے پر پہنچ گئے ہیں جہاں ہماری جی ڈی پی کی نمو مثبت ہے، مالیاتی استحکام برقرار ہے، اور افراط زر میں کمی آئی ہے۔ یہ اہم مثبت اشارے ہیں۔

اسی طرح اقتصادیات کے نائب وزیر عبداللطیف نظری نے افغانستان کی اقتصادی بہتری کو متعدد عوامل سے منسوب کیا، جن میں بدعنوانی کا خاتمہ، بڑے اقتصادی اور روزگار پیدا کرنے والے منصوبے شروع کرنا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ملک بھر میں غربت کو کم کرنے اور ذریعہ معاش کو بڑھانے میں اہم ہیں۔

مزید برآں، گزشتہ تین سالوں کے دوران افغانستان نے پڑوسی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط کیا ہے، جس کی وجہ سے برآمدات اور درآمدات دونوں سمیت تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ پیش رفت ایک مشکل ماحول میں افغانستان کی معیشت کی بڑھتی ہوئی لچک کو واضح کرتی ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button