خبریںسیاستاقتصادTop

امارت اسلامیہ کا اہم کاروباری شعبوں کے لیے ٹیکسوں میں بڑی کمی کا اعلان

 

کابل (بی این اے) اقتصادی ترقی اور کاروبار کو مضبوط کرنے کے اقدامات کے سلسلے میں وزارت خزانہ نے حکومت کے میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ہوٹلوں، ریستورانوں اور گیس اسٹیشنوں کے لیے ٹیکس میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے۔
وزیر خزانہ و کسٹمز مولوی عبدالقہار ادریس پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ امیرالمؤمنین حفظہ اللہ کے ایک نئے حکم نامے کے تحت تمام ہوٹلوں اور ریستورانوں کے مالکان کو اب 5 کی بجائے 2 فیصد منافع ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
نائب وزیر اعظم برائے انتظامی امور مولوی عبدالسلام حنفی نے پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ ملک میں کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ تعاون کے لیے پرعزم ہے۔ ہوٹلوں، ریستورانوں اور گیس و آئل سٹیشنوں کے ٹیکسوں میں کمی اس عزم کا واضح ثبوت ہے۔

مولوی حنفی نے کہا کہ گزشتہ سال تعلیمی اور علمی شعبے سے تعاون کے لیے تعلیمی اداروں کا منافع ٹیکس ایک سال کے لیے معاف کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے شعبے کے لیے منافع ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد کر دی گئی ہے، نئے قائم ہونے والے ہیلتھ سینٹرز کو ایک سال کے لیے منافع ٹیکس سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے اور دوسرے سال 2 فیصد اور اس کے بعد 3 فیصد ہوگی۔

دریں اثناء وزیر خزانہ وکسٹمز مولوی عبدالقہار ادریس نے اعلان کیا کہ امیرالمؤمنین حفظہ اللہ کے ایک نئے حکم نامے کے تحت تمام ہوٹلوں اور ریستورانوں کے مالکان کو اب 2 فیصد منافع ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس سے قبل 750,000 افغانی تک کی سالانہ فروخت والے ہوٹلوں پر 2 فیصد ٹیکس لاگو کیا گیا تھا، جبکہ اس سے زیادہ فروخت والے ہوٹلوں سے 5 فیصد ٹیکس لیا جاتا تھا۔

مولوی ادریس نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ نئے حکم نامے کے مطابق گیس اور آئل سٹیشنوں پر 0.3 افغانی فی لیٹر کا فکسڈ ٹیکس لاگو کیا جائے گا، جو کہ 0.6 افغانی فی لیٹر کی سابقہ ​​شرح سے کم ہے۔

ہوٹلوں، ریستوراں، اور گیس اور تیل اسٹیشنوں کی انجمنوں کے نمائندوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے مسائل میں نمایاں کمی آئے گی اور ملک میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

Show More

Related Articles

Back to top button