افغانستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منائی گئی

کابل (بی این اے) امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ نے آج پیر کو کابل میں چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ منائی۔
نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق سوویت یونین اور امریکی قبضے کے خلاف جدوجہد کے دوران افغانستان کے لیے چین کی تاریخی حمایت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین نے افغانستان کے ساتھ پرامن سرحد برقرار رکھی ہے اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر امارت اسلامیہ کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔
نائب وزیر خارجہ ستانکزئی نے افغان حکومت کی معیشت پر مبنی پالیسی کے عزم کا اعادہ کیا جس کا مقصد عالمی سطح پر بالخصوص پڑوسی ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ افغانستان کی سرزمین چین سمیت کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں بنے گی۔
افغانستان میں چین کے سفیر ژاؤ زنگ نے ان کی تائید کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا کہ چین نے بدلتے ہوئے حالات سے قطع نظر، پوری تاریخ میں افغانستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے افغانستان میں استحکام کی حمایت، اس کی علاقائی سالمیت کا احترام اور اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کے لیے چین کے عزم کا اعادہ کیا۔
سفیر ژاؤ نے گزشتہ تین سالوں میں امارت اسلامیہ کی جانب سے چین میں 12 اعلیٰ سطحی وفود کی دعوت پر بھی روشنی ڈالی اور ان کے سفارتی تعلقات کی گہرائی کو اجاگر کیا۔ مزید برآں، انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے منجمد اثاثے جاری کرے، ملک کی بحالی میں مدد کے لیے مالی مدد کی ضرورت پر زور دیا۔
اس تقریب میں نہ صرف افغان اور چینی سفارت کاروں نے شرکت کی بلکہ تاجروں، یونیورسٹیوں کے پروفیسرز اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی، جو دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں وسیع دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے۔